Sunday, 31 August 2014

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) dharna sayasat

بری روایت- دھرنوں سے جان نہیں چھوٹے گی - مشتاق سہیل

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا

لو آپ اپنے دام میں صیاد آ گیا - ابو نثر

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) مغربی دنیا اور تشدد کی تاریخ


مغربی دنیا اور تشدد کی تاریخ


قوموں کی تاریخ میں امن بھی ہوتا ہے اور جنگ بھی۔ محبت بھی ہوتی ہے اور تشدد بھی۔ لیکن مغربی دنیا نے تشدد کو جس طرح تاریخ اور نظریہ بنایا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔
آج سے ایک ہزار سال پہلے کی عیسائی دنیا جنگوں کی دنیا نہیں تھی۔ عیسائی دنیا پر عیسائیت کی تعلیمات کا گہرا اثر تھا اور عیسائیت کی تاریخ میں نہ حکومت تھی، نہ جہاد تھا۔ عیسائی اس بات پر کامل یقین رکھتے تھے کہ حضرت عیسیٰؑ کی سلطنت آسمانوں میں ہے۔ اس منظرنامے میں اسلام بھی موجود تھا جو حضرت عیسیٰؑ کو جلیل القدر پیغمبر اور انجیل کو آسمانی کتاب تسلیم کرتا تھا۔ اسلام میں حضرت مریمؑ کی یہ اہمیت تھی کہ قرآن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا مگر قرآن میں نہ کوئی سورہ آمنہ تھی، نہ کوئی سورہ خدیجہؓ اور نہ سورۂ عائشہ… البتہ قرآن مجید میں سورہ مریم موجود تھی۔
عیسائیت حضرت عیسیٰؑ کی سولی کی قائل تھی مگر اسلام کہتا تھا کہ حضرت عیسیٰؑ کو اللہ تعالیٰ نے زندہ آسمان پر اٹھا لیا۔ عیسائیت دنیا میں دوبارہ حضرت عیسیٰؑ کی آمد کا اعلان کرتی تھی اور اسلام بھی یہی کہتا تھا۔ لیکن اسلام اور عیسائیت میں اتنی مماثلتوں کے باوجود اُس وقت کے پوپ اُربن دوئم نے اسلام کو ''شیطانی مذہب'' قرار دیا اور کہا کہ اس شیطانی مذہب کو فنا کرنا ہر عیسائی کی ذمے داری ہے۔ چنانچہ اُس نے یورپ کو ایک جھنڈے کے نیچے جمع ہونے کی ہدایت کی اور سن 1099ء میں یورپ عملاً ایک جھنڈے کے نیچے جمع ہوا اور اُن صلیبی جنگوں کا آغاز ہوا جو دو سو سال جاری رہیں۔ ان جنگوں کے ابتدائی مرحلے میں عیسائی دنیا کو فتح حاصل ہوئی اور بیت المقدس مسلمانوںکے ہاتھ سے نکل گیا اور صلیبی فوجوں نے بیت المقدس کو خون میں نہلا دیا، حالانکہ اُس وقت مسلمانوں نے عیسائیوں کا کچھ بھی نہیں بگاڑا تھا۔ عیسائیوں نے نفسیاتی تشدد کے دائرے میں بھی بہت کام کیا۔ انہوں نے مسلمانوں کو بے دین کہا۔ یہودیوں اور عیسائیوں کا نقال کہا۔ حضرت ہاجرہ کے نام کی نسبت سے Hagarian کہا۔ محمدی کہہ کر پکارا۔ کہا کہ قرآن آسمانی کتاب نہیں بلکہ نعوذ باللہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تصنیف ہے۔ اور انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا انکار کیا اور کہا کہ آپؐ عبقری یا genius تو ہیں مگر رسول نہیں ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ عیسائیوں کی یہ تمام کارروائیاں یک طرفہ تھیں۔ یعنی ایسا نہیں تھا کہ مسلمان بھی عیسائیوں پر عسکری اور نفسیاتی حملے کررہے تھے تو عیسائیوں نے بھی ان کا جواب دے ڈالا۔ اس صورت حال نے اہلِ مغرب کے یہاں تشدد کو تاریخ اور ایک نظریۂ حیات بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
کرسٹوفر کولمبس نے امریکہ کیا دریافت کیا امریکہ پر قیامت نازل ہوگئی۔ امریکہ ریڈ انڈینز کا ملک تھا، ان کی تہذیب ہزاروں سال پرانی تھی، لیکن سفید فام امریکہ پہنچے تو انہوں نے امریکہ کو تشدد اور حقارت سے بھر دیا۔ انہوں نے نہ صرف یہ کہ پورے امریکہ پر قبضہ کرلیا بلکہ دو کروڑ سے زیادہ ریڈ انڈینز کو قتل کر ڈالا۔ انہوں نے ریڈ انڈینز کو حقارت کی نظر سے دیکھا اور ان کی ہر چیز کو کمتر قرار دیا۔ اہم بات یہ ہے کہ سفید فاموں نے کبھی امریکہ میں اپنے ظلم و تشدد کا اعتراف کیا نہ اس پر معافی مانگی۔ بلکہ انہوں نے ریڈانڈینز پر ایسی فلمیں بنائیں جن میں ریڈانڈینز کے قتل کا جواز پیش کیا گیا ہے اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ سفید فاموں نے امریکہ میں جو کچھ کیا، ٹھیک کیا۔ یہی کہانی آسٹریلیا میں دوہرائی گئی۔ آسٹریلیا ایب اوریجنز کا ملک تھا۔ لیکن یہاں بھی سفید فاموں نے مقامی لوگوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کیا اور اُن کے پورے ملک پر قبضہ کرکے ایب اوریجنز کو اپنا غلام بنا لیا۔ سفید فاموںکو اپنے ظلم اور زیادتی کا احساس چند سال پہلے ہوا، اور انہوں نے آسٹریلیا کے ایک صوبے تسمانیہ کو ایب اوریجنز کا علاقہ قرار دے کر انہیں اس بات کی اجازت دی کہ وہ تسمانیہ میں اپنی زبان اور تہذیب و ثقافت کو فروغ دیں۔
برصغیر میں انگریز تاجر بن کر آئے تھے اور انہیں خود کو تجارت تک ہی محدود رکھنا چاہیے تھا۔ لیکن انگریزوں نے محسوس کیا کہ برصغیر میں مرکزی حکومت کمزور ہوچکی ہے اور مختلف علاقائی طاقتوں کے درمیان رسّا کشی موجود ہے، اور انہیں باہم متصادم کرنا دشوار نہیں۔ چنانچہ انہوں نے کبھی ایک علاقائی طاقت کا ساتھ دیا کبھی دوسری کا۔ یہاں تک کہ انگریز بھارت کے حکمران بن کر کھڑے ہوگئے۔ انگریزوں کی یہ کامیابی دو چیزوں کی رہین منت تھی، (1) برتر عسکری طاقت، اور (2) سازش کرنے کی صلاحیت۔ یعنی ان کے ایک ہاتھ میں جسمانی تشدد تھا اور دوسرے ہاتھ میں نفسیاتی تشدد۔ برصغیر کے باشندوں نے انگریزوں کے خلاف جنگِ آزادی شروع کی تو انگریزوں نے اسے بغاوت اور غدر کا نام دیا، حالانکہ باغی انگریز تھے اور برصغیر میں غدر بھی انہوں نے ہی مچایا ہوا تھا۔ بدقسمتی سے برصغیر کے لوگوں کی جنگِ آزادی ناکام ہوگئی چنانچہ انگریزوں نے دِلّی کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ دلّی کا کوئی محلہ ایسا نہ تھا جہاں لاشوں کے انبار نہ ہوں۔ تاریخی شہادتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ چند دنوں میں دلّی کے اندر 25 ہزار لوگوں کو قتل کیا گیا۔ جنگِ آزادی لڑنے والوں کو قتل کردینا یا گولی سے اڑا دینا کافی تھا، مگر انگریزوں نے تشدد کی نئی صورتیں ایجاد کیں۔ انہوں نے مجاہدین کو توپوں سے اڑایا۔ اس کا مقصد ایک جانب جذبۂ انتقام کی تسکین تھا اور دوسری جانب اس کے ذریعے انگریز مقامی آبادی میں خوف پیدا کرنا چاہتے تھے۔ انگریزوں نے ہندوستان بہادر شاہ ظفر سے چھینا تھا اور کہا جاتا تھا کہ بادشاہ، بادشاہ کے ساتھ بادشاہوں والا سلوک کرتے ہیں۔ مگر انگریزوں نے بہادرشاہ ظفر سے ہندوستان چھین کر اس پر بغاوت کا مقدمہ چلایا۔ یہاں تک کہ انہوں نے بہادر شاہ ظفرکو ہندوستان میں مرنے اور دفن ہونے کی بھی اجازت نہ دی۔ چنانچہ بہادر شاہ ظفر نے اس بات کا ماتم کیا اور شعر کی زبان میں کہا ؎
کتنا ہے بدنصیب ظفر دفن کے لیے
دو گز زمیں بھی نہ ملی کوئے یار میں
لیکن مسئلہ بہادر شاہ ظفر کی بدنصیبی سے زیادہ انگریزوں کی اذیت اور تشدد پسندی کا تھا۔ انگریزوں نے بہادر شاہ ظفر کو تکلیف دینے کا کوئی موقع ہاتھ نہ جانے دیا۔ یہاں تک کہ بہادر شاہ ظفر کے بیٹوں کے کٹے ہوئے سر اسے تمغے کے طور پر پیش کیے گئے۔ اہم بات یہ ہے کہ بہادر شاہ ظفر جوان نہیں تھا، اس کی عمر 80 سال سے زائد تھی اور اِس عمر میں انسان معمولی معمولی بات کا بھی اثر لیتا ہے۔ انگریزوں کو یہ بات معلوم تھی، اسی لیے انہوں نے بہادر شاہ ظفر پر صدموں کی بارش کی ہوئی تھی۔
کہنے والے کہتے ہیں کہ صلیبی جنگیں یورپ کے ''عہدِ ظلمات'' یا Dark Ages کا شاخسانہ تھیں، یہ مذہبی اندھے پن کا دور تھا۔ لیکن دو عالمی جنگیں تو 20 ویں صدی میں لڑی گئیں، اور 20 ویں صدی علم کی صدی تھی، شعور کی صدی تھی، تہذیب کی صدی تھی، عقل پرستی کی صدی تھی، سائنس کی صدی تھی۔ لیکن اس کے باوجود اہلِ مغرب ایک دوسرے کا سر کاٹنے کے لیے ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہوگئے اور انہوں نے دو عالمی جنگوں میں 10 کروڑ سے زیادہ انسانوں کو مار ڈالا۔ عالمی جنگوں کا یہ پہلو اہم ہے کہ یہ جنگیں اہلِ مغرب کے خلاف کسی کی سازش نہیں تھیں۔ اہلِ مغرب خود اِن کے ذمے دار تھے اور اِن جنگوں میں ان کی جان لیوا جبلت یا Killing Instinct کو پورے طور پر متحرک دیکھاجا سکتا ہے۔ ایک زمانہ تھا کہ اہلِ مغرب مسلمانوں کو ''دوسرا'' کہہ رہے تھے، مگر دو عالمی جنگوں نے اہلِ مغرب کے اپنوں کو بھی ''دوسرا'' بناکر کھڑا کردیا۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اہلِ مغرب نے ایک دوسرے سے انسانی زبان میں بات نہیں کی۔ انہوں نے طاقت، تشدد، گولی اور گولے کی زبان میں بات کی، یہاں تک کہ امریکہ نے جاپان پر دو ایٹم بم گراکر اُس سے ایٹم بم کی زبان میں مکالمہ فرمایا۔
یہ 20 ویں صدی کے اواخر کا واقعہ ہے، امریکہ اور یورپ نے عراق پر اقتصادی پابندیاں عائد کی ہوئی تھیں اور پابندیوں سے عراق میں غذا اور دوائوں کی قلت ہوگئی اور اس سے 10 لاکھ عام شہری ہلاک ہوگئے جن میں پانچ لاکھ بچے بھی شامل تھے۔ بی بی سی کی ایک صحافی نے امریکہ کی سابقہ وزیر خارجہ میڈلین البرائیٹ سے اس صورت حال پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا تو انہوں نے فرمایا کہ یہ صورت حال ہمارے لیے نہ صرف یہ کہ قابلِ قبول ہے بلکہ یہ قدروقیمت کی بھی حامل ہے۔ انگریزی میں ان کا جملہ تھا:
"It is acceptable and worth it."
لیکن سوال یہ ہے کہ دس لاکھ معصوم افراد کی ہلاکت انسانی شعور کے لیے کیسے قابلِ قبول اور قابلِ قدر ہوسکتی ہے؟ یا کیسے انسانی شعور کے لیے اس کا جواز مہیا ہوسکتا ہے؟ لیکن مغربی دنیا اس مثال پر اکتفا کرکے نہیں رہ گئی، اس نے اعلان کیا کہ عراق کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں۔ مغربی دنیا نے اس الزام کے تحت عراق کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ وہاں پانچ سال میں چھ لاکھ عام لوگوں کو مار ڈالا، اور جب یہ سب کچھ ہوچکا تو معلوم ہوا کہ عراق کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار تھے ہی نہیں۔ لیکن امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اس صورت حال پر معافی مانگنے کے بجائے اس کا جواز پیش کرنا شروع کردیا۔ برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر نے کہا کہ تاریخ عراق کے خلاف ہماری جنگ کو درست قرار دے گی۔ لیکن کیا جنگیں تاریخ کی گواہی پر ایجاد کی جاتی ہیں؟ اور کیا ٹونی بلیئر نے عراق کی جنگ ایجاد کرتے ہوئے تاریخ کا سہارا لیا تھا؟
امریکہ نے نائن الیون کے بعد افغانستان پر حملہ کیا اور وہاں ہزاروں معصوم افراد کو مار ڈالا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل مغربی ادارہ ہے اور اس ادارے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے فوجیوں نے 2009ء سے 2013ء کے درمیان کم از کم 1800 افراد کو بلا کسی جواز کے قتل کیا ہے لیکن اس عرصے میں مغربی فوجیوں کے خلاف صرف چھ مقدمات درج ہوسکے ہیں۔ اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے ایشیا اور بحرالکاہل کے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر رچرڈ بینٹ نے کہا کہ امریکہ کا نظام انصاف ہمیشہ ہی اپنے فوجیوں کو ان کے جرائم کا ذمہ دار قرار دینے میں ناکام رہتا ہے۔ اسرائیل مغرب کا حصہ اور اس کا اتحادی ہے اور اس کی نفسیات پر مغرب کی نفسیات کا گہرا اثر ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ امریکہ میں اسرائیل کے سفیر رون ڈرمر نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ''ناقابلِ تصور تحمل'' کا مظاہرہ کیا ہے اور ایسا کرکے وہ امن کے نوبل انعام کی مستحق ہوگئی ہے۔ یہاں قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اسرائیل کے سفیر نے یہ بات غزہ کی مکمل تباہی کے بعد کہی۔ مغربی ذرائع ابلاغ کے اپنے اعتراف کے مطابق اسرائیل نے 29 دن میں 1800 سے زیادہ عام فلسطینیوں کو شہید کیا ہے، اور ان میں ساڑھے تین سو سے زیادہ بچے شامل ہیں۔ اسرائیل نے 65 ہزار سے زیادہ گھر تباہ کردیے ہیں اور اس میں درجنوں مساجد اور اسپتال شامل ہیں۔ مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں ہونے والے مالی نقصان کا تخمینہ کم از کم 6 ارب ڈالر ہے اور اسرائیل کا سفیر کہہ رہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں غیر معمولی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن یہ صرف اسرائیل کا معاملہ نہیں۔ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ رقص کے ہر مرحلے پر امریکہ اور یورپ یہ کہتے رہے کہ اسرائیل کو اپنے ''دفاع'' کا حق حاصل ہے۔ لیکن اس منظرنامے میں اسرائیل کا دفاع کہیں تھا ہی نہیں، اس منظرنامے میں جو کچھ تھا اسرائیل کی جارحیت تھی، اس کی وحشت تھی، اس کی شیطانیت تھی۔ لیکن مغربی شعور اس صورتِ حال پر اس طرح کلام کررہا ہے جیسے اسرائیل مظلوم اور فلسطینی ظالم ہوں۔ یہ نفسیاتی و جذباتی تشدد کی انتہا ہے۔ لیکن مغرب کا شعور تشدد کا اتنا عادی ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو بھی نہیں بخشتا۔ اس کا تازہ ترین ثبوت یہ اطلاعات ہیں کہ امریکہ کے خفیہ ادارے اپنے اتحادیوں یہاں تک کہ امریکہ کی سینیٹ کے اراکین کی بھی جاسوسی کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں مغرب کے جھوٹ کا یہ عالم ہے کہ امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن نے حلف اٹھا کر اس بات کا اعلان کیا کہ سی آئی اے نے امریکی سینیٹ کی خفیہ اداروں سے متعلق کمیٹی کے کمپوٹرز میں دخل اندازی نہیں کی۔ مگر ایڈورڈ اسنوڈن کے انکشافات سے ثابت ہوگیا کہ ایسا ہی ہوا ہے، چنانچہ جان برینن کو اپنے جھوٹ پر معذرت کرنی پڑی۔ سوال یہ ہے کہ جو شعور اپنے گھر میں ڈاکاڈال سکتا ہے وہ دوسروں کے ساتھ کیا نہیں کر سکتا؟
شاہنواز فاروقی

Saturday, 30 August 2014

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) sardar bimuqabla boss

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) is trah liay phirte hen.

Best Sad Poetry

اس طرح لیے پھرتے ہیں اس کی محبت کوہم

ٹوٹا ہوا بازو جیسے سینے سے لگا ہو

Iss Tarha Liye Phirtey Hein Uski Mohabbat Ko Hum

Toota Hua Baazoo Jaisay Seenay Se Laga Ho

 

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) hum ko manzoor nhi

Best Judai Poetry

ہم کو منظور نہیں پھر سے بچھڑنے کا عذاب

اس لیے تجھ سے ملاقات نہیں چاہتے ہیں

Hum Ko Manzoor Nahi Phir Se Bichharrne Ka Azaab

Iss Liye Tujhse Mulaqaat Nahi Chahtey Hein

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

Wednesday, 27 August 2014

Re: (•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) بیگانی شادی




On 24 August 2014 08:23, 'aapka Mukhlis' via VU CLUB <vu-club@googlegroups.com> wrote:
بیگانی شادی مین دیوانی ہوتی ہوئی قوم - گل نوخیز اختر

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

Re: (•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) بیگانی شادی




On Sun, Aug 24, 2014 at 6:23 AM, 'aapka Mukhlis' via VU CLUB <vu-club@googlegroups.com> wrote:
بیگانی شادی مین دیوانی ہوتی ہوئی قوم - گل نوخیز اختر

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) Aanchal Ko Ghoongat Kar Jana



Best Love Ghazals

آنچل کو گھونگٹ کر جانا اب کی بار جو آؤ تم


مانگ میں خود سیندور لگانا اب کی بار جو آؤ تم

کان کا بالا چھیڑ رہا ہے گال کو ہولے ہولے سے

اس کو محبت سے سجانا اب کی بار جو آؤ تم

دیکھ کے اپنی سونی کلائی، مَن میں ہوک سی اُٹھتی ہے

چوڑیاں اور کنگن پہنانا اب کی بار جو آؤ تم

نٹ کھٹ سکھیاں چھیڑتی ہیں کہ ساجن تم کو بھول گیا

دیکھو اُن کو خوب ستانا اب کی بار جو آؤ تم

کاگا چھت پر روز سے بولے، آنگن پھر بھی سُونا ہے

دیکھو اب واپس مت جانا اب کی بار جو آؤ تم

لٹ اُلجھی نے ماتھے کی بندیا کو بھی الجھا ڈالا

 ........ جُلمی، اس کو بھی سُلجھانا، اب کی بار جو آؤ تم


Aanchal Ko Ghoongat Kar Jana Ab Ki Baar Jo Aao Tum

Maang Mein Khud Sundoor Lagana Ab Ki Baar Jo Aao Tum

Kaan Ka Bala Chaiarr Raha Hai Gaal Ko Holey Holey Se

Iss Ko Mohabbat Se Sajana Ab Ki Baar Jo Aao Tum

Dekh K Apni Sooni Kalai, Mann Mein  Hook Si Uth'ti Hai

Chorriyaan Aur Kangan Pehnana Ab Ki Baar Jo Aao Tum

Nut Khat Sakhyaan Chairrti Hein K Sajan TumKo Bhool Gaya

Dekho Un Ko Khoob Satana Ab Ki Baar Jo Aao Tum

Kaaga Chhat Par Zor Se Bolay, Aangan Phir Bhi Soona Hai

Dekho Ab Wapas Mat Jana Ab Ki Baar Jo Aao Tum

Lat Uljhi Ne Mathay Ki Bindiya Ko Bhi Uljha Dala

Julni, Is Ko Bhi Suljhana, Ab Ki Baar Jo Aao Tum .......


--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

Sunday, 24 August 2014

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) kuchle huon ko


Best Udas Poetry

کُچلے ہُؤوں کو اور کُچلتی چلی گئی

ہم لوگ زندگی کو دِکھائی نہیں دِئیے


Kuchlay Huwon Ko Aur Kuchalti Chali Gai

Hum Log Zindagi Ko Dikhaie Nahi Diye

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

Saturday, 23 August 2014

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•)

کچرا انقلاب - عامرہ احسان

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) بیگانی شادی

بیگانی شادی مین دیوانی ہوتی ہوئی قوم - گل نوخیز اختر

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) Must watch..it is funny...{:-)



VERY VERY FUNNY. PLEASE WATCH IT. 


--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

Wednesday, 20 August 2014

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) lo kisi aur k hue hum b




bEST jUDAI pOETRY


لو کسی اور کے ہوئے ہم بھی

آج اس کا غرور ٹوٹے گا

Lo Kisi Aur K Huey Hum Bhi
Aaj Us Ka Ghuroor Tootay Ga

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) tum hanso to.

wait image is loading.










تم ہنسو.....تو دن نکلے، چپ رہو.......تو راتیں ہیں
کس کا غم....؟کہاں کا غم....؟سب فضول باتیں ہیں
اے خلوص....!میں تجه کو ، کس طرح بچائوں گا...؟
دشمنوں کی...چالیں ہیں ، ساتهیوں کی...گهاتیں ہیں
تم پہ ہی.... نہیں موقوف ، آج کل تو....دنیا میں
زیست کے بهی مذہب ہیں...موت کی بهی ذاتیں ہیں
-- 

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

Tuesday, 19 August 2014

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) u r here






--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

Sunday, 17 August 2014

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) Liquor Bottles Told The Truth
















--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) Hakeem Muhammad Saeed Shaheed




Hakeem Muhammad Saeed was a medical researcher, scholar, philanthropist, and a Governor of Sindh Province, Pakistan from 1993 until 1996. Said was one of Pakistan's most prominent medical researchers in the field of Eastern medicines. He established the Hamdard Foundation in 1948, prior to his settlement in West Pakistan. In a few years time, the herbal medical products of the Hamdard Foundation became household names in Pakistan. Hakeem Muhammad Saeed authored and compiled about 200 books in medicines, philosophy, science, health, religion, natural medicine, literary, social, and travelogues. On October 17, 1998, Said was assassinated by a group of unknown assailants while he was on his way to attend a medical experiment at the Hamdard Laboratories.

Biography :-

Youth :-

Hakeem Muhammad Saeed was born in New Delhi, British Indian Empire in 1920 to an educated and religious Urdu-speaking class. His forefathers and family had been associated with the herbal medicine business, and had established the Hamdard Waqf Laboratories which today has emerged as one of the largest manufacturers of Unani medicines in the world. Said attended the local school where he learned Arabic, Persian, Urdu, English and studied the Quran. At age 18, Hakeem Muhammad Saeed passed the university entrance test and went on to attend the University of Delhi in 1938. There, Said obtained a BPharm and B.S. in medicinal chemistry in 1942. After his undergraduate education, Hakeem Muhammad Saeed joined Hamdard Waqf Laboratories as a junior researcher and participated in herbal quality control while formulating medicines. In 1945, Said attended the post-graduate course, and obtained MPharm in Pharmacy from the same institution. After the independence of Pakistan in 1947, Hakeem Muhammad Saeed left his hometown with his wife and daughter. The family settled in Karachi, Sindh Province of West Pakistan. He established Hamdard Laboratories and served as its first director until his death in 1998. In 1952, Hakeem Muhammad Saeed traveled to Turkey where he attended the Ankara University and was awarded a Ph.D in Pharmacy, then returned to Pakistan to devote his life to medicine research.

Scholarship :-

Following his settlement in Pakistan, Hakeem Muhammad Saeed began practicing medicine and continued to research Eastern medicines. Having established the Hamdard Laboratories in 1948, Hakeem Muhammad Saeed was one the driving force in Pakistan for engaging the research in medical biology and medicines. In 1953, after his doctorate, Hakeem Muhammad Saeed joined the Sindh University as the associate professor of Pharmacy and taught courses in organic chemistry.Hakeem Muhammad Saeed In 1963, Hakeem Muhammad Saeed resigned from his position due to amid differences with the Federal government. In 1964, Hakeem Muhammad Saeed came into public limelight when he gave rogue criticism to Lieutenant-General Vajid Burkie, then-Surgeon General of Army Medical Corps and then high profile officer leading the Ministry of Health under the government of Field Marshal Ayub Khan. Hakeem Muhammad Saeed criticized the General, saying, "General Vajid Burkie used to say that Eastern medicine and homeopathy were quackery". Said began to write articles organised conferences and lobbied hard for the ban of Eastern medicine, and Ayub Khan had to pass a law legalizing Eastern medicine, due to amid fear of his government's bad credibility.
Hakeem Muhammad Saeed Shaheed
Hakeem Muhammad Saeed Shaheed

In 1985, Hakeem Muhammad Saeed founded Hamdard University, where he served its first Vice-Chancellor and as a professor.

The crowning activity of his life is the establishment of Madinat-al-Hikmah. It comprises Hamdard University with such institutes as Hamdard College of Medicine and Dentistry, Hamdard Al-Majeed College of Eastern Medicine, Hafiz Muhammad Ilyas Institute of Herbal Sciences, Hamdard Institute of Education & Social Sciences, Hamdard Institute of Management Sciences, Hamdard Institute of Information Technology, Hamdard School of Law, Faculty of Engineering Science & Technology, Hamdard Public School and Hamdard Village School. Bait-al-Hikmah (the Library) is also a constituent part of Madinat-al-Hikmah. This is one of the biggest and best-stocked libraries of Pakistan.
Hakeem Muhammad Saeed wrote, edited or compiled over 200 books and journals in Urdu and English on Islam, Education, Pakistan, Science, Medicine and Health. Besides writing travelogues of countries he visited, he also wrote books especially for youth and children. He also edited some journals such as Hamdard Islamicus, Hamdard Medicus, Journal of the Pakistan Historical Society “Historicus”, Hamdard Sehat and Hamdard Naunehal. For several years he was also editor of Payami, the Urdu edition of UNESCO'S journal Courier. Hakeem Muhammad Saeed participated in various international conferences on medicine, science, education and culture and traveled widely to many countries of the world. While in Pakistan he organized numerous international and national conferences on topics of prime importance. Hakeem Muhammad Saeed created two widely attended national forums: Hamdard Shura (for leaders of public opinion) and Naunehal Assembly (for children). He held offices and memberships in dozens of national and international organizations related to education and health care. He launched two journals, Hamdard Medicus and Hamdard Islamicus. Hamdard-e-Sehat, which was already being published under his editorship since 1940, also appeared from Karachi in 1948. He launched a magazine for young readers, Hamdard Naunehal, and established a separate division, Naunehal Adab, for producing quality books for children.
Hakeem Muhammad Saeed was an exponent of Eastern medicine who had treated patients from all over the world including Pakistan, Europe, Africa and the Middle East by the time of his death in October 1998. He helped get alternative medicine recognized by the World Health Organization (WHO). After a fifty-year career as a practitioner of Greco-Arab medicine, he was posthumously awarded the Nishan-e-Imtiaz by the Government of Pakistan in 2002.

Shahadat And Investigation :-

Hakeem Muhammad Saeed was murdered on October 17, 1998. His murderers were caught by DIG Farooq Amin Qureshi, CCPO Karachi at that time. He was highly appreciated and is one of the most renowned police officers of Pakistan to this day. Several MQM workers were arrested and subsequently sentenced to death by an anti-terrorism court.On 26April 2014, The Supreme Court upheld the verdict of Sindh High Court (SHC) regarding acquittal of MQM workers in Hakeem Muhammad Saeed murder case.
An anti-terrorism appellate bench of the SHC had acquitted all nine people accused of murdering famous philanthropist and physician Hakeem Muhammad Saeed in 2001.
The verdict was challenged by the then provincial government.
MQM workers, Mohammed Amirullah, Mohammed Shakir alias Shakir Langra and Abu Imran Pasha, were among those acquitted by the court.

Family :-

Idara-e-Saeed Research and Documentation Centre :-

Hamdard University Logo
Hamdard University Logo
In order to preserve his works, a Research and Documentation Center named Idara-e-Saeed has been set up. It is a joint venture of Hamdard Laboratories (Waqf) Pakistan, Hamdard University, and Hamdard Foundation Pakistan. Idara-e-Saeed will project and focus the life and works of Shaheed Hakeem Muhammad Saeed, most particularly in the field of science, education and research, medicine and health care. The project is aimed at the collection of Shaheed Hakeem Muhammad Saeed's speeches, writings (both published and un-published), personal memorabilia, photographs and artifacts. After the collection of materials related to his life and works, all records will be preserved and displayed in a scientifically arranged and properly managed museum. Hakeem Muhammad Saeed Archives / Museum is being set up at Madinat-al-Hikmah.
Idara-e-Saeed will also initiate research projects leading to the award of post graduate (M.Phil. & PhD) degrees on the contribution of Hakeem Muhammad Saeed to Islam, education, medicine, sciences & culture. Idara-e-Saeed will also patronize publications of literature and books written by different authors on the life of Hakeem Muhammad Saeed, his personality, leadership and his endeavors for the propagation and promotion of education and learning. The first M.Phil degree on the life and works of Said was awarded to Mr. Javed Swati at the Hamdard University convocation 2002. His topic of research was “Education Ideas & Perceptions of Hakeem Muhammad Saeed”.

--
               
Join Pak Sar Zameen TO Read And Promote Good News About Pakistan And Its People. You Will Find Everything About Pakistan Here. Details About Pakistan's Rich Culture, Architecture And Other Nice Informative Topics About Pakistan.
---::: You Can Join Pak Sar Zameen Through These Links :::---
               

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) Dil Se Koi Bhi Ehad Nibhaya Nahi Gaya


Best Wada Poetry

دل سے کوئی بھی عہد نبھایا نہیں گیا
سر سے جمالِ یار کا سایہ نہیں گیا

کب ہے وصالِ یار کی محرومیوں‌کا غم
یہ خواب تھا سو ہم کو دکھایا نہیں گیا

میں جانتا تھا آگ لگے گی ہر ایک سمت
مجھ سے مگر چراغ بجھایا نہیں گیا

وہ شوخ آئینے کے برابر کھڑا رہا
مجھ سے بھی آئینے کو ہٹایا نہیں گیا

ہاں ہاں نہیں ہے کچھ بھی مرے اختیار میں
ہاں ہاں وہ شخص مجھ سے بھلایا نہیں گیا

اڑتا رہا میں دیر تلک پنچھیوں کے ساتھ
 ......اے سعد مجھ سے جال بچھایا نہیں گیا


Dil Se Koi Bhi Ehad Nibhaya Nahi Gaya
Sar Se Jamal-E-Yaar Ka Saya Nahi Gaya

Kab Hai Visal-E-Yaar Ki Mehromiyon Ka Gham
Yeh Khuwaab Tha So Hum Ko Dikhaya Nahi Gaya

Mein Janta Tha Aag Lagay Gi Har Aik Simt
Mujhse Magar Charaag Bujhaya Nahi Gaya

Woh Shokh Aaienay K Barabar Kharra Raha
Mujhse Bhi Aaienay Ko Hataya Nahi Gaya

Han Han Nahi Hai Kuch Bhi Mereay Ikhtiyaar Mein
Han Han Woh Shakhs Mujhse Bhulaya Nahi Gaya

Urrta Raha Mein Dair Talak Panchiyon K Sath
Ay Saad Mujh Se Jaal Bichaya Nahi Gaya........

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.