Wednesday 29 April 2015

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) about Dajjal

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

Monday 13 April 2015

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) مولانا ثناء اللہ امرتسری

مولانا ثناء اللہ امرتسری
ہمارا دین اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اس کی اساس نیکی کا حکم دینے اور بُرائی سے روکنے پر ہے۔ خالق کائنات نے نیکی کا حکم دینے کی خاطر کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیا کو معبوث فرمایا اور یہ سلسلہ خاتم النبین حضور نبی کریمﷺ پر آ کر تکمیل کو پہنچا۔ لیکن جوں جوں ملتِ اسلامیہ تفریق کے کلیے میں بٹتی گئی، اسلام اور ہمارے عقائد پر اغیار کی یورش برپا ہونے لگی۔
کبھی دین اسلام کی بنیاد پہ مغربی مفکرین نے ضرب لگائی، تو کبھی شدت پسند یہود و نصاریٰ نے اس کے خلاف دشنام طرازیاں کیں۔ کبھی متعصب ہندوئوں نے مخالفانہ پروپیگنڈا کیا، تو کبھی سکھوں نے دین اسلام کو فطرت کے منافی قرار دیا۔ یہ نہ تھمنے والا طوفان بدتمیزی جاری تھا کہ بیسویں صدی عیسوی میں ایک ملعون، مرزا غلام احمد قادیانی نے مارِ آستین کا کام کیا۔ جنوری ۱۸۹۱ء میں اس نے دعویٰ مسیحیت کر دیا۔ اسلام دشمن قوتوں نے اس کو بھرپور تقویت دینے کی ٹھانی اور فتنہ قادیانیت بڑی تیزی پھیلنے لگا۔
اب یہ وقت مسلمان علما کرام کے گھر اور مسجد میں بیٹھنے نہیں بلکہ میدان میں اتر کر طاغوت سے نبردآزما ہونے کا تھا۔ اسی وقت مولانا محمد حسین بٹالویؒ تن تنہا اسلام مخالف قوتوں کے سامنے سینہ سپر ہوئے۔ ان کے استغاثہ پر سید نذیر حسین دہلویؒ نے مرزا قادیانی پر سب سے پہلا فتویٰ تکفیر جاری کیا۔ یہی نہیں بلکہ برصغیر کے نامور علما کرام کے دستخط کروا کر قادنیوں کے کفر پر مہر ثبت کر دی۔ اسی دوران ملت اسلامیہ کے ایک اور عظیم سپوت نے مرزا قادیانی کے چیلنج پر اس کے گھر جا کر اسے للکارا۔ تاریخ اس مردِ حق کو فاتح قادیان' شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ کے نام سے جانتی ہے۔
ع مائیں جنتی ہیں ایسے بہادر خال خال
مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ وسیع المطالعہ، وسیع النظر، وسیع المعلومات اور باہمت عالم دین ہی نہیں دین اسلام کے داعی، محقق، متکلم، متعلم، مناظر مصنف، مفسر اور نامور صحافی بھی تھے۔ آبائو اجداد اصلاً کشمیر کے رہنے والے تھے۔ منٹو خاندان سے تعلق تھا۔ والد محترم کا نام خضر تھا جو ۱۸۶۰ء میں ڈوگرا حکمران رانا رنبیر سنگھ کی ستم رانیوں سے تنگ آ کر امرتسر میں سکونت پذیر ہوئے۔ وہیں ۱۸۷۰ء میں مولانا ثناء اللہ نے جنم لیا۔  آپؒ نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں پائی۔ سات سال کی عمر میں والد اور چودہ برس کی عمر تک پہنچتے والدہ بھی داغِ مفارقت دے گئیں۔ اس سے پہلے کہ احساس یتیمی متاثر کرتا، تقدیر آپؒ کو تاریخ میں امر کرنے کا عزم کرچکی تھی۔ بنیادی تعلیم مولانا احمد اللہ امرتسر سے حاصل کرنے کے بعد استاد پنجاب، مولانا حافظ عبدالمنان وزیرآبادی سے علم حدیث کی کتابیں پڑھیں۔ ۱۸۸۹ء میں سند فراغت حاصل کر صحیحین پڑھنے دہلی سید نذیر حسین دہلوی کے پاس پہنچے۔
طلب علم کی پیاس ہی کچھ ایسی ہے جو بجھ نہیں پاتی۔ چناںچہ وہاں سے علمی وعملی طور پر بہرہ مند ہونے کے بعد مدرسہ مظاہرالعلوم سہارن پور سے مستفید ہوئے۔ انہی دنوں دارالعلوم دیوبند کی مسند تدریس پر مولانا محمود حسنؒ فائز تھے۔ مولانا ثناء اللہ امرتسری باقاعدہ ان کے حلقہ شاگردی میں بھی شامل ہوئے۔ آپؒ ہمیشہ دیوبند کی سند فراغت کو اپنے لیے باعث افتخار قرار دیتے تھے۔
ع مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی
کے مصداق علم کی پیاس بڑھتی ہی چلی جا رہی تھی۔ آپ پھر فیض عام مدرسہ، کانپور پہنچے۔ ۱۸۹۶ء میں مدرسہ فیض عام میں ایک جلسہ ہوا اور آٹھ طلبہ کو سند فراغت دی گئی۔ ان آٹھ طلبہ میں ایک مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ تھے۔ اس کے بعد ۱۹۰۶ء میں پنجاب یونیورسٹی سے مولوی فاضل کا امتحان پاس کیا۔ مولانا کے پیش نگاہ دفاعِ اسلام اور پیغمبر اعظم جناب محمد رسول اللہﷺ کی عزت و ناموس کی حفاظت کا کام تھا۔ یہودونصاریٰ کی طرح ہندو بھی اسلام کے درپے آزار تھے۔ مولانا کی اسلامی حمیت نے یہودونصاریٰ، ہندو اور قادیانیوں کو دندان شکن جواب دیے۔ عیسائیت کے رد میں آپ نے درج ذیل کتب لکھیں:
۱۔ تقابل ثلاثہ:۱۹۰۴ء میں پادری ٹھاکردت کی کتاب ''عدم ضرورت قرآن'' کے جواب میں۔
۲۔ جوابات نصاریٰ: ۱۹۳۰ء میں پادری سلطان پال کے جواب میں تحریر کی گئی۔
۳۔ توحید تثلیث اور راہ نجات: ۱۹۱۴ء میں شائع ہوئی۔
۴۔ اسلام اور مسیحیت: اس میں عیسائیوں کی تین کتابوں کا بخوبی جواب دیا۔
۵۔ تفسیر سورۂ یوسف اور تحریفات بائبل: اس میں ثابت کیا کہ عیسائیوں نے ہر دور میں بائبل میں تحریفات کی ہیں۔
یہود و نصاریٰ کے ساتھ ہندو بھی اسلام دشمنی میں پیش پیش تھے۔ آپؒ نے درج ذیل کتب ہندوئوں کو جواب دینے کی خاطر لکھیں:
۱۔ حق پرکاش: ۱۹۰۰ء میں طبع ہوئی۔ ستیارتھ پرکاش نے قرآن مجید پرجو ۱۵۹ اعتراضات کیے تھے، مولاناؒ نے ان کا منہ توڑ عالمانہ جواب لکھا۔
۲۔ کتاب الرحمن: پنڈت دھرم کی کتاب ''کتاب اللہ وید ہے یا قرآن'' کا مسکت جواب تحریر کیا۔
۳۔ ترک اسلام: غازی محمود المعروف دھرم پال ۱۹۰۳ء میں ہندو ہو کر آریہ سماج چلے گئے اور ایک زہریلی کتاب ''ترک اسلام'' لکھی۔ اس سے مسلم حلقوں میں کافی بے چینی پھیل گئی۔ مولانا ثناء اللہ امرتسری نے اس کا جواب ''تُرک اسلام'' کی شکل میں لکھا۔ اسی کتاب کو پڑھ کر دھرم پال دوبارہ مشرف بہ اسلام ہو گیا۔
۴۔ مقدس رسولﷺ: بدنام رسالہ ''رنگیلا رسول'' کے جواب میں لکھی گئی۔ مولانا مرحوم ''مقدس رسولؐ'' اور ''اسلام اور مسیحیت'' کو اپنے لیے باعث نجات سمجھتے تھے۔
یہ حقیقت ہے کہ آپؒ نے جس سرگرمی و تندہی سے عقیدہ ختم نبوتﷺ کا دفاع کیا، ایسی سعادت کم ہی مسلمانوں کے حصے میں آئی ہے۔ آپؒ نے اسلام کی حقانیت کو ہر موڑ پر ہر حوالے سے ثابت کیا۔ ۱۸۹۱ء میں جب مرزا قادیانی نے دعویٰ مسیحیت کیا' آپ اس وقت طالب علم تھے۔ زمانہ طالب علمی ہی میں آپؒ نے ردِ قادیانیت کو اختیار کر لیا۔ آپؒ نے پھر قادیانیت کے خلاف اتنا جوش و خروش دکھایا کہ مرزا قادیانی اپنے گھر تک محدود ہو کر رہ گیا۔
ردِ قادیانیت میں مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ نے درج ذیل تصانیف لکھیں: ''تاریخ مرزا، فیصلہ مرزا، الہامات مرزا، نکات مرزا، عجائبات مرزا، علم کلام مرزا، شہادت مرزا، شاہ انگلستان اور مرزا، تحفہ احمدیہ، مباحثہ قادیانی، مکالمہ احمدیہ، فتح ربانی، فاتح قادیان اور بہااللہ اور مرزا۔'' درج بالا تصانیف کے علاوہ آپؒ نے لاتعداد مناظرے کیے اور ہر جگہ اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا۔ آپ بھی مولانا کی حاضر جوابی اور برجستہ گوئی پڑھیے اور سر دھنیے۔
اردو ادب کے نامور ادیب اور مفسر قرآن، مولانا عبدالماجد دریا آبادی لکھتے ہیں، ایک جگہ معروف آریہ سماجی مناظر نے شروع میں ہی خم ٹھونک کر مولانا سے کہا ''آپ مسلمان ہی کب ہیں جو اسلام کی طرف سے وکیل بن کر آ گئے؟ یہ دیکھیے، مسلمان علما کے فتاویٰ، یہ سب آپ کی تکفیر میں ہیں۔'' یہ کہا اور میز پر فتوئوں کا ڈھیر لگا دیا۔
جب وہ اپنی کہہ چکا' تو مولانا کڑک کر بولے ''اچھا صاحب! میں ابھی مسلمان ہوتا ہوں اور آپ تمام حاضرین مجلس گواہ رہیں۔'' یہ کہہ کر باآواز بلند کلمہ شہادت پڑھا اور بولے ''فرمائیے اب تو کوئی عذر باقی نہ رہا؟'' مسلمان خوشی سے باغ باغ ہو گئے اور آریہ سماجی سے کوئی جواب نہ بن پڑا۔ ایک اور جگہ عیسائی مناظر نے دوران مناظرہ کہا ''اگر آپ کے رسول کریمﷺ کے اتنے ہی مقبول تھے، تو اپنے لخت جگر حسینؓ کو کربلا میں شہید ہوتے دیکھ کر ان کی سفارش کیوں نہ کی؟'' مولانا مرحومؒ نے نہایت متانت سے جواب دیا ''کہا تو تھا مگر اللہ تعالیٰ نے جواب دیا، ظالم عیسائیوں نے میرے اکلوتے بیٹے مسیح کو صلیب پر لٹکا دیا اور میں کچھ نہ کر سکا، حسینؓ تو پھر بھی تیرا نواسہ ہے۔''
یہ جواب سن کر عیسائی مناظر اپنا سا منہ لے کر رہ گیا۔ آپؒ کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ خوبیوں سے نوازا تھا بقول اقبالؒ ع وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہو کر تم خوار ہوئے تارکِ قرآن ہو کرعقیدہ ختم نبوتؐ کا دفاع کرنے کی تاریخ جب بھی لکھی گئی، اس میں مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ کا ذکر سنہرے حروف میں آئے گا۔ آپ۱۵؍مارچ ۱۹۴۸ء کو جہانِ فانی سے کوچ کر گئے۔جب تک روئے کائنات پر ایک بھی مسلمان باقی ہے، عقیدہ ختم نبوتؐ کا تحفظ اور دفاع جاری رہے گا ؎
نہ جب تھا' نہ اب ہے' نہ ہو گا میسر
شریکِ خدا اور جوابِ محمدؐ
 

Wednesday 8 April 2015

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) 10 Massive Holes In The Earth's Crust That Will Prove Just How Small You Are



(Please let the pics open. Might take some time on a slower connection.
If you can't see the pictures, right click the small Red-Cross and choose Show Picture to view it.)

 


These holes will literally explain to you the true meaning of the phrase 'to make a dent in the universe'. Not kidding

1. Dean's Blue Hole

Where: Long Island, Bahamas

Located in a bay near Clarence Town on the Bahamas’ Long Island, Dean’s Blue Hole is 650 feet deep and is the dreaded challenge of every professional deep-sea diver. Legend has it that the hole was dug by the devil that drags people in it and kills them. 

2. Kennecott Copper Mine

Where: Salt Lake City, Utah

Also known as the Bingham Canyon Mine, the mine was named a National Historic Landmark in 1966. It is a huge 2.5 mile-wide pit located in the Oquirrh Mountains outside Salt Lake City, and is currently owned by the Rio Tinto Group, an international mining and exploration company headquartered in the United Kingdom.

3. Chand Baori

Where: Abhaneri, Rajasthan

Located opposite Harshat Mata temple in Rajasthan, India, Chand Baori (baori means a steepwell) extends approximately 100 ft into the ground making it one of the deepest and largest stepwells in India. It was constructed in 800 AD and consists of 3,500 narrow steps and over 13 stories. Movies like ‘The Fall’ and ‘The Dark Knight Rises’ have been shot here.

4. Kimberley Mine

Where: Kimberley, South Africa

This location was once home to more than 6,000 pounds of diamonds. Also known as the ‘Big Hole’ it is also the largest hand-dug excavation in the world to date.

5. Door To Hell

Where:  Derweze, Turkmenistan

A massive molten cavity known as the Darvaza crater – nicknamed the ‘door to hell’ is a continuous burning hole located in Derweze, Turkmenistan. The crater, which is 69 metres wide and 30 metres deep has been burning for the last 40 years. George Kourounis, a Canadian explorer, became the first person known to have ventured into the pit last year. His aim was to explore the hole and to check if there were any signs of life.

6. The Kola Superdeep Borehole

Where: Pechengsky District, Russia

This hole is the result of a scientific drilling project of the Soviet Union in the Pechengsky District, on the Kola Peninsula. The project has dug the deepest artificial point on Earth, measuring a crazy 40,230 ft!

7. The Great Blue Hole

Where: Belize

This hole is a UNESCO World Heritage Site and is also a popular recreational scuba diving spot. The site was made famous by Jacques Cousteau, who declared it one of the top ten scuba diving sites in the world. The Great Blue Hole is nearly 1,000 feet wide and more than 400 feet deep.

8. The Sawmill Sink

Where:  Abaco Island, Bahamas

This blue hole lies in the interior of Abaco Island in the northern Bahamas. The hole is the location for the amazing find of the remains of a 2,500-year-old giant tortoise shell. The sinkhole measures 55 feet (17 meters) across and 110 feet (33.5 meters) deep.

9. Crveno Jezero 

Where: Imotski, Croatia

Crveno Jezero is the third largest sinkhole in the world. The sinkhole is named after the reddish-brown color of the surrounding cliffs, coloured by iron oxides.

10. The Devil's Sinkhole

Where: Edwards County, Texas

The Devil’s Sinkhole is 350 ft deep and is home to millions of Mexican free-tailed bats. It’s a scary sight when millions of bats fly from the entrance to the sinkhole
.

--
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
 
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
 
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
 
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
 
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.