Monday 5 September 2016

(•۝• ѴƲ cℓʋв •۝•) Urdu Article 10 Days of Dhul Haj Fazeelat ذی الحجہ کے پہلے دس دِنوں کی فضیلت





Sent from Samsung tablet


-------- Original message --------
From: Amer Aleem <ameraleem@yahoo.com>
Date: 30/08/2016 21:55 (GMT+05:00)
To: Amer Aleem <ameraleem@gmail.com>
Subject: Urdu Article 10 Days of Dhul Haj Fazeelat ذی الحجہ کے پہلے دس دِنوں کی فضیلت


ذی الحجہ کے پہلے دس دِنوں  کی  فضیلت

ماہ ذی الحج کے پہلے دس دِن بہت ہی فضیلت والے ہیں  اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا ہے

 اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ ۔ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَّعْلُومَاتٍ

اور وہ اللہ کے نام کو یاد کریں معلوم شدہ دِنوں میںسورۃ الحج آیت ٢٨ )

'' عبداللہ ابنِ عباس رضی اللہ عنہ نے معلوم شدہ دِنوں کی تفسیر میں کہا کہ یہ ذوالحجہ کے

پہلے دِس دِن ہیں (صحیح بخاری )

(ذوالحجہ کے پہلے دس دن)تکبیر، تہلیل اورتحمید کہنا

عبد اللہ بن عمر   رضی اللہ عنہ بيان كرتے ہيں كہ نبى كريم  ﷺ نے فرمايا:" اللہ تعالى كے ہاں ان دس دنوں سے عظيم كوئى دن نہيں اور ان دس ايام ميں كئے جانے والے اعمال سے زيادہ كوئی عمل محبوب نہيں، ''اِن دِنوں میں کثرت کے ساتھ تہلیل، تکبیر اور تحمید کیا کرو۔''   لہذا     لاالہ الا اللہ،  اور سبحان اللہ ، اور تكبيريں كثرت سے پڑھا كرو" مسند احمد  ( 7/ 224 )  اورتکبیر کے الفاظ یہ ہیں

الله أكبر، الله أكبر، الله أكبر لا إله إلا الله ، والله أكبر، الله أكبر،  ولله الحمد

اللہ بہت بڑاہے ، اللہ بہت بڑا ہے ، اللہ بہت بڑاہے ،  اللہ تعالی کےعلاوہ کوئی معبود برحق نہيں ، اوراللہ بہت بڑا ہے ، اللہ بہت بڑاہے ،  اوراللہ تعالی ہی کی تعریفات ہیں

امام بخاری رحمة اللہ علیہ کا بیان ہے کہ ''حضرت عبداللہ بن عمر اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں بازار میں نکل جاتے اور تکبیریں بلند کرتے اور لوگ بھی ان کے ساتھ تکبیریں کہنے میں مل جاتے۔ جبکہ عورتیں یہ تکبیرات پست آواز میں کہیں

ایک  بہت  ضروری  اور   اہم   کام    یہ  ہے  کہ  جو   کوئی     قربانی    کرنا    چاہتا ہے وہ

ناخن اور  بال نہیں     کاٹے   جوشخص       قربانی   کرنا    چاہتا ہے

پہلی  ذالحجہ  سے   قربانی   کے  ہوجانے  تک  ۱۰ سے  ۱۲  ذالحجہ   -

حدیث  -  ام المومنین  ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ محمد  ﷺ نے فرمایا جب ذی الحجہ کا مہینہ شروع ہو جائے اور تم میں سے جو قربانی کرنے کا ارادہ کرے تو وہ اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے۔  ( مسلم) اس حدیث اور دیگر احادیث کی روشنی میں قربانی کرنے والوں کے لیے مستحب ہے کہ ذی الحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد قربانی کرنے تک جسم کے کسی حصے کے بال اور ناخن نہ کاٹیں۔ لہٰذا اگر بال یا ناخن وغیرہ کاٹنے کی ضرورت ہو تو ذی القعدہ کے آخر میں فارغ ہو 

۹ ذالحجہ کے   روزہ  کی  فضیلت بہت  ہے ۔ ۹ ذالحجہ یعنی  یوم عرفہ جِس دِن حاجی میدانِ عرفات میں قیام کرتے ہیں ،  جو لوگ  حج   نہیں کررہے   ہیں وہ     اِس دِن کا روزہ رکھتے ہیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن لوگوں کو اِس دِن کا روزہ رکھنے کی صُورت میں ایک سال پچھلے اور ایک سال اگلے کے گُناہ معاف ہونے کی خوش خبری دِی ۔) صحیح مُسلم  (1162

۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف  ٩ ذی الحج  کا روزہ   رکھتے  تھے    ، جیسا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ  ُ ُ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی اِن دس دِنوں کے روزے نہیں رکھے ''

   )مُسلم حدیث ١١٧٦ ؍ 2645)

مسلمان بھائیو ! اپنے وقت کو کارآمد بنائیے   اور قیمتی گھڑیوں کے  پورے   فائدے  حاصل  �=A

No comments:

Post a Comment