!!! sahir ludhianv
--
کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہےکہ زندگی تری زلفوں کی نرم چھاوں میں
گزرنے پاتی تو شاداب ہو بھی سکتی تھییہ تیرگی جو مری زیست کا مقدر ہے
تری نظر کی شعاعوں میں کھو بھی سکتی تھیعجب نہ تھا کہ میں بے گانہء الم ہو کر
ترے جمال کی رعنائیوں میں کھو رہتاترا گداز بدن، تیری نیم باز آنکھیں
انہیں حسین فسانوں میں محو ہو رہتاپکارتیں مجھے جب تلخیاں زمانے کی
ترے لبوں سے حلاوت کے گھونٹ پی لیتاحیات چیختی پھرتی برہنہ سر اور میں
گھنیری زلفوں کے سائے میں چھپ کے جی لیتامگر یہ ہو نہ سکا اور اب یہ عالم ہے
کہ تو نہیں ترا غم، تری جستجو بھی نہیںگزر رہی ہے کچھ اس طرح زندگی جیسے
اسے کسی کے سہارے کی آرزو بھی نہیںزمانے بھر کے دکھوں کو لگا چکا ہوں گلے
گزر رہا ہوں کچھ انجانی رہ گزاروں سےمہیب سائے مری سمت بڑھتے آتے ہیں
حیات و موت کے پرہول خارزاروں میںنہ کوئی جادہء منزل نہ روشنی کا سراغ
بھٹک رہی ہے خلاوں میں زندگی میریانہی خلاوں میں رہ جاوں گا کبھی کھو کر
میں جانتا ہوں کہ مری ہم نفس مگر یونہیکبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے_
--
-------------------------------------------------------------
"VU CLUB" | Learning and Entertainment |
-------------------------------------------------------------
For study material join VU Club at:
http://vuclub.net & http://vuforum.net
To post to this group, send email to:
vu-club@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/vu-club?hl=en?hl=en
Join us on Facebook:
http://www.facebook.com/#!/groups/190713217644560/
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "VU CLUB" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to vu-club+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
No comments:
Post a Comment